تازہ ترین اسرائیلی حملے میں ۵۳ فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی
اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں کم از کم 53 فلسطینیوں کو شہید اور 357 دیگر کو زخمی کردیا ہے۔
پیرامیڈیکس اور سول ڈیفنس کا عملہ گھروں اور عوامی سہولیات کے ملبے تلے دبے افراد کو بچانے کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔
اسرائیلی ٹینکوں کی رفح شہر کے مرکز میں پیش قدمی جاری ہے۔ علاقے کو توپ خانے کی شدید گولہ باری اور ڈرون حملوں کا سامنا ہے۔
الجزیرہ نے رپورٹ کیا ہے کہ گزشتہ روز کم از کم 20 افراد یا تو اپنے گھروں کے اندر یا فرار ہونے کی کوشش میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تل الحوا میں تین شہریوں کو سنائپرز نے گولی مار کر جاں بحق کر دیا۔
افسوسناک بات یہ ہے کہ صحافی معتصم دلول نے الزیتون میں ایک فضائی حملے میں ایک اور بیٹا کھو دیا۔
اس سے قبل مئی میں اسرائیلی فورسز نے دلول کے ایک اور بچے کو شہید کر دیا تھا۔
رفح کے مغرب میں تل السلطان میں اسرائیلی بمباری سے دو طبی عملے بھی ماردیئے گئے۔
بین الاقوامی عدالت برائے انصاف کی جانب سے اسرائیل کے خلاف کارروائی روکنے کے حکم کے باوجود گزشتہ چار دنوں کے دوران رفح میں ہلاکتوں کی تعداد 66 ہو گئی ہے، جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
سیو دی چلڈرن کے زاویر جوبرٹ نے سنگین صورتحال پر زور دیتے ہوئے غزہ میں بچوں اور خاندانوں کے لیے محفوظ زون کی عدم موجودگی کو ثابت کرنے کے لیے مزید شواہد کی ضرورت پر سوال اٹھایا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے مصر کے ساتھ غزہ کی سرحد کی پوری لمبائی کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے جسے فلاڈیلفی کوریڈور کہا جاتا ہے۔
اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 36,224 فلسطینی شہید اور 81,777 زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل پر بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں “نسل کشی” کا الزام ہے۔
عالمی عدالت نے اپنے تازہ ترین فیصلے میں تل ابیب کو حکم دیا ہے کہ وہ رفح میں اپنا آپریشن فوری طور پر روک دے، جہاں دس لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے۔