ابو غریب تشدد کے متاثرین – انصاف کا طویل انتظار
ابو غریب جیل میں تشدد کا نشانہ بننے والے تین عراقیوں کے کیس کی سماعت 20 سال بعد ورجینیا کی وفاقی عدالت میں ہو رہی ہے۔
یہ مقدمہ جو اسکندریہ میں امریکی ضلعی عدالت میں زیر سماعت ہے پہلی بار 2008 میں سنٹر فار کانسٹیٹیوشنل رائٹس (سی سی آر) نے تین عراقیوں کی جانب سے دائر کیا تھا۔
کیس میں ورجینیا میں مقیم ملٹری کنٹریکٹر سی اے سی آئی پر تشدد کا الزام لگایا گیا ہے، جو جیل میں تفتیش کاروں کا سپلائر تھا۔
سہیل الشماری، اسد زوبی، اور صلاح العجائیلی نے سی اے سی آئی پر ابو غریب میں تشدد کا الزام لگایا ہے جہاں ان کی ہڈیاں توڑی گیئں ، بجلی کے جھٹکے دیے گئے انتہائی درجہ حرارت میں رکھا گیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔
امریکی فوجی تفتیش کاروں کے مطابق سی اے سی آئی اور ٹائٹن کارپوریشن کے ملازمین نے عراقی قیدیوں پر تشدد کیا اور امریکی فوجیوں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دی۔
صدر اوباما کا مجرموں پر مقدمہ چلانے کا وعدہ پورا نہیں ہوا، لیکن ٹائٹن کارپوریشن نے 2013 میں کچھ متاثرین کو 5.28 ملین ڈالر ادا کیے تھے۔