سعودی عرب میں حج کے دوران شدید گرمی نے 900 افراد کی جان لے لی
مقدس شہر مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت 125 ڈگری فارن ہائیٹ یا 51 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کے باعث 900 عازمین حج کی موت کی اطلاع ہے۔
شدید گرمی، سعودی عرب کے موسم گرما کے حالات کی وجہ سے بڑھ گئی، خاص طور پر بوڑھے اور کمزور شرکا متاثر ہوئے، جس میں مصریوں کو خاصا نقصان اٹھانا پڑا۔
بہت سے خاندان، خبروں کے لیے بے چین، اپنے پیاروں کے لاپتہ ہونے کے خدشات کے درمیان سوشل میڈیا کا رخ کر چکے ہیں۔
اس سال دنیا بھر سے تقریباً 1.8 ملین لوگوں نے کئی دنوں تک چلنے والی، زیادہ تر بیرونی رسومات میں حصہ لیا۔
ایک عرب سفارت کار نے بتایا کہ صرف مصریوں میں ہی اموات کم از کم 600 تک پہنچ گئی ہیں۔
اس اعداد و شمار سے بدھ کی شام تک اب تک مرنے والوں کی کل تعداد 922 ہو گئی۔
تیونس سے تعلق رکھنے والی مبروقہ بنت سالم شوشنا، جو 70 کی دہائی کے اوائل میں تھیں، ہفتہ کو عرفات میں حج کے عروج کے بعد سے لاپتہ تھیں۔
اس کے شوہر محمد نے میڈیا آؤٹ لیٹس کو بتایا کہ چونکہ وہ غیر رجسٹرڈ تھی، اس لیے وہ ایئر کنڈیشنڈ سہولیات تک رسائی سے قاصر تھی جو حجاج کو ٹھنڈا ہونے دیتی ہے۔
فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا نیٹ ورک لاپتہ افراد کی تصاویر اور معلومات کے لیے درخواستوں سے بھر گئے ہیں۔