غزہ کے شفا اسپتال میں دنیا کی سب سے بڑی اجتماعی قبر بے نقاب
غزہ میں فلسطینی میڈیا آفس نے ایک پریشان کن دریافت کا انکشاف کیا ہے: غزہ سٹی کے شفا میڈیکل کمپلیکس کے اندر ایک اجتماعی قبربے نقاب کی گئی ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں فلسطینیوں کو اسرائیلی فوجی آپریشن کے دوران پھانسی دی گئی تھی۔
ہسپتال کے صحن میں 10 لاشوں سے بھری قبر ملی۔ کچھ لاشیں بوسیدہ اور بکھری ہوئی تھیں، جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔
ہیلتھ ایمرجنسی کمیٹی کے ڈاکٹر معتصم صلاح نے اس ہولناک دریافت کی تصدیق کی۔
صحت اور انصاف کی وزارتوں کی ایک مشترکہ کمیٹی فرانزک خدمات کے ساتھ لاشوں کی شناخت اور قانونی طریقہ کار کو سنبھال رہی ہے۔
طبی ذرائع نے تصدیق کی کہ مقتولین کو اسرائیلی فوج نے پھانسی دی اور ان کی تدفین بے ترتیبی سے کی گئی۔
خصوصی ٹیمیں تاحال لاشوں کی تلاش اور شناخت میں مصروف ہیں۔
حماس نے اس دریافت کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی احتساب پر زور دیا۔
اسرائیلی حکام نے ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
غزہ کے سول ڈیفنس نے اسرائیلی انخلاء کے بعد 409 لاشیں برآمد کیں، اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بتایا کہ محاصرے کے دوران طبی رسائی میں رکاوٹ کے باعث 21 مریض جاں بحق ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے دو ہفتے طویل خونی فوجی آپریشن اور محاصرے کے بعد یکم اپریل کو الشفا ہسپتال سے دستبرداری اختیار کر لی۔
ہسپتال کی مرکزی سرجیکل عمارت، آئی سی یو، ایمرجنسی، جنرل سرجری، اور آرتھوپیڈک کے شعبے سبھی بڑے پیمانے پرتباہ ہو چکے ہیں۔