یمن میں صحت کے نظام کی تباہی سے خواتین سب سے زیادہ متاثر
جنگ زدہ یمن میں، صحت کی دیکھ بھال کا نظام تباہ ہو چکا ہے جس سے خواتین اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
آدھے سے بھی کم ہسپتال کام کر رہے ہیں اور ان میں سے بھی کچھ ہی ایسے ہیں جو حا ملہ عورتوں اور نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال کی پیشکش کرتا ہے ایسی صورتحال میں حاملہ خواتین کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یمن میں اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ کے نمائندے ہشام نہرو کے مطابق نقل مکانی اور مالی دشواریوں کی وجہ سے لوگ صحت کی سہولیات حاصل نہیں کر پا تے لوگ اسپتالوں تک پہنچنے کے لیے دشوار راستوں کا سفر پیدل یا اونٹوں پر کرتے ہیں جس سے ان کا بہت وقت برباد ہوتا ہے
لاکھوں خواتین اور لڑکیاں اب بھی اہم تولیدی صحت کی خدمات سے محروم ہیں۔
ایک کروڑ اسسی لکھ یمنی لوگوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے جن میں ستایس لا کھ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین شامل ہیں
یہ صورتحال یمن میں صحت کی دیکھ بھال کے بحران سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی امداد کی فوری ضرورت پر زور دیتی ہے۔