اقوام متحدہ کی رپورٹ: اسرائیل نے لبنان میں صحافی کے قتل میں قانون کی خلاف ورزی کی
اقوام متحدہ کی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ اسرائیل نے لبنان میں رائٹرز کے صحافی عصام عبداللہ کو قتل کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
انکوائری نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ایک اسرائیلی ٹینک نے واضح طور پر شناخت شدہ صحافیوں کے ایک گروپ پر دو گولے داغے۔
یہ گولے اس وقت فائر کیے گئے جب اسرائیل اور لبنان کے درمیان 40 منٹ تک سرحد پار سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی تھی۔
لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس کے مبصرین کے مطابق جب اسرائیلی مرکاوا ٹینک نے فائر شروع کیا تواس سے پہلے کوئی جھڑپ نہیں دیکھی گئی ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ یو این ایس سی آر 1701 اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
اس حملے میں چھ دیگر صحافی زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں اسرائیلی افواج پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے تحقیقات کریں اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر طریقہ کا ر اپنایں ۔
رائٹرز، ہیومن رائٹس واچ، اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تین الگ الگ رپورٹس اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ حملے میں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جن کے قریب فوجی ہدف کا کوئی ثبوت نہیں تھا۔
ویڈیو فوٹیج اور گواہوں کے اکاؤنٹس ثابت کرتے ہیں کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا ۔
رائٹرز کے دو دیگر صحافی، طائر السودانی اور مہر نازہ؛ الجزیرہ ٹی وی کے ایلی برخیہ اور رپورٹر کارمین جوخادر؛ اور اے ایف پی کے صحافی، کرسٹینا اسی اور ڈیلن کولنز حملے میں زخمی ہوئے۔