ٹویٹر کا ہارورڈ اسلامک اسٹڈیز پروگرام اکاؤنٹ معطل کرنے پر تنازعہ۔
ہارورڈ اسلامک اسٹڈیز پروگرام سے تعلق رکھنے والے ایکسس [ٹوئٹر] اکاؤنٹ کو 22 فروری کو معطل کر دیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے الزام لگایا کہ اکاؤنٹ اسپام اور ہیرا پھیری میں ملوث تھا۔
پروگرام کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، ہیری بیسٹرمجیان، نے معطلی پر اثر انداز ہونے والے ممکنہ اسلامو فوبیا یا اسلام دشمنی پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ معطل کرنے سے پہلے کوئی پیشگی انتباہ نہیں تھا۔
اٹھ مارچ کو معطلی کی اپیل کرنے اور اس کی وصولی کی تصدیق کے باوجود، پروگرام کوایکس [ٹویٹر] سے مزید رابطہ کرنے کی اجازت نہیں ملی۔
ہیری بیسٹرمجیان نے اکاؤنٹ کی غیر سیاسی نوعیت اور علمی گفتگو میں اس کے کرداراجاگر کرتے ہوئے معطل کرنے کے فیصلے کی مذمت کی۔
ایکس کی طرف سے کی گئی یہ معطلی تقریباً 7,000 پیروکاروں کی کمیونٹی کو متاثر کررہی ہے جس میں بیشتر مسلمان ہیں۔ تلی سے پہلے اس اکاؤنٹ کی سوشل میڈیا پر بہت ساری خدمات تھیں مثلا یہ کہ اس نے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے ہم مرتبہ اداروں کے درمیان بات چیت کا آغاز کیا۔
باسٹرمجیان نے تعلیمی رسائی اور مکالمے کو فروغ دینے کے لیے اکاؤنٹ کی اہمیت پر زور دیا اور معطلی پر الجھن اور مایوسی کا اظہار کیا۔