مقبوضہ کشمیر میں عید گاہ اور جامعہ مسجد میں عید کی نماز پر پابندیاں
بھارتی حکام کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے سب سے بڑے شہر سری نگر میں جامعہ مسجد اور سب سے بڑی عید گاہ میں عید کی نماز منعقد کرنے پر پابندی عائد کی گئی۔
مسجد کے دروازوں پر تالے لگا دیے گئے اور مقامی امام میر واعظ عمر فاروق جو کہ مشہور ازادی پسند رہنما بھی رہے ہیں، کوان کے گھر میں ہی قید کر دیا گیا۔
مسجد کی انتظامیہ کو علاقے کے حکام کی جانب سے حکم نامہ دیا گیا کہ عید کے روز باجماعت نماز پر پابندی ہوگی اس کی وجہ سری نگر میں موجود سیاسی حالات بتائے گئے۔
یہ فیصلہ کشمیر پر قابض بھارتی حکومت کے سیکولر ہونے کے دعوے کی نفی کرتا ہے۔
کشمیر پر75 سال سے قابض بھارتی حکومت اکثر اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے تاکہ کشمیریوں میں موجود جذبہ ازادی کو ختم کیا جائے۔
اس طرح کی پابندیاں عائد کرنے کے پیچھے عام طور پر ازادی کی جدوجہد کو روکنے کا ارادہ ہوتا ہے۔ بھارتی حکومت کے اس فیصلے نے کڑی تنقید کو جنم دیا ہے اور کشمیریوں کے ازادی کے حق پر بہت سارے سوال اٹھائے ہیں۔