غزہ میں اسرائیل کی تازہ کارروائیوں میں 35 فلسطینی شہید
فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 35 فلسطینی شہید اور 130 زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا نے اطلاع دی ہے کہ وسطی غزہ میں نوصیرات پناہ گزین کیمپ میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں دو خواتین ہلاک اور 12 دیگر زخمی ہو گئیں۔
اسرائیلی ٹینک، جنہیں فضائی حملوں اور ڈرونز کی مدد حاصل تھی، مغربی رفح، غزہ کی پٹی میں گہرائی تک گھس گئے، جس کے نتیجے میں آٹھ فلسطینی مارے گئے۔
دراندازی نے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا، بشمول المواسی محلے کے، جہاں بے گھر خاندانوں نے پناہ کی تلاش کی تھی۔
اسرائیلی اقدامات نے بڑے پیمانے پرلوگوں کو نقل مکانی پر مجبورکیا ہے۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کا اندازہ ہے کہ رفح میں صرف 65,000 افراد باقی ہیں جہاں اسرائیلی پیش قدمی سے قبل دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی پناہ کی تلاش میں تھے۔
اس پیش رفت کے درمیان اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے بیان دیا کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس ایک نظریہ ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔
اس نے ایک طرح سے وزیر اعظم نیتن یاہو کے اس موقف کے برعکس کہا کہ اسرائیل حماس کی شکست تک اپنی جنگ جاری رکھے گا۔
امریکی حکام کا اندازہ ہے کہ غزہ میں 50 اسرائیلی قیدی زندہ ہیں۔
یہ اعداد و شمار قیدیوں میں موت کی تعداد اس سے زیادہ بتاتے ہیں جو پہلے تسلیم کیے گئے تھے۔
حماس نے 7 اکتوبر کو تقریباً 250 قیدی بنائے تھے، جن میں سے 109 کو تبادلے کے سودے میں رہا کیا گیا تھا اور سات کو اسرائیلی فورسز نے بازیاب کرایا تھا۔
اکتوبر سے اب تک غزہ میں کم از کم 37,431 فلسطینی شہید اور 85,653 زخمی ہو چکے ہیں۔
بین الاقوامی عدالت انصاف نے اسرائیل پر نسل کشی کا الزام عائد کرتے ہوئے رفح میں آپریشن فوری طور پر روکنے کا حکم دیا ہے۔