غزہ میں اسرائیلی پالیسیوں کے نتیجے میں غذائی قلت سےجان بحق ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ
غزہ کے شمال میں اسرائیلی ناکہ بندی، خوراک اور طبی سامان کی عدم فراہمی کی وجہ سے مزید دو شیر خوار غذائی قلت کا شکار ہو گئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں غذائی قلت کی وجہ سے ہونے والی اموات میں افسوسناک اضافے کی اطلاع دی ہے جس میں اب تک 27اموات ہو چکی ہیں۔
فلسطینی ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے انکلیو پر جاری ناکہ بندی کے نتیجے میں مزید بچوں کی غذائی قلت سے موت کا خطرہ ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ایک امدادی مشن خوراک اور طبی سامان لے کر شمالی غزہ کے الشفا ہسپتال پہنچنے میں کامیاب ہو گیا،۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شمال میں 2000 طبی کارکن قحط کا سامنا کر رہے ہیں۔
پہلا خیراتی جہاز 200 ٹن خوراک لے کر قبرص سے روانہ ہوا، جس کا مقصد دو دنوں میں غزہ پہنچنا ہے۔
متحدہ عرب امارات اور مصر کی فضائیہ نے پیر کے روز غزہ کی پٹی میں انسانی اور امدادی سامان کی اٹھویں کھیپ فضا کے ذریعے بھجوائ۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت دفاع کی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ نے ایکس کو بتایا کہ مشترکہ آپریشن دو طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا جس میں 64 ٹن خوراک اور طبی امداد تھی۔
اردنی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک الگ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اردن، مصر، امریکا، فرانس اور بیلجیم کی شرکت سے ساتویں مرتبہ شمالی غزہ تک فضائی امداد پہنچائی گئی۔