غزہ: اسرائیلی حملوں میں درجنوں فلسطینی شہید، صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا
غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران درجنوں فلسطینی مارے گئے۔ نصیرات پناہ گزین کیمپ، غزہ سٹی اور رفح میں ہلاکتوں کی اطلاع ہے۔
غزہ میں ایک مکان کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی بمباری میں کم از کم 25 فلسطینی شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور متعدد زخمی ہوگئے۔
شدید فضائی حملوں نے بے گھر لوگوں کے لیے پناہ گاہ کے طور پر کام کرنے والے ایک اسکول اور طباطیبی خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک گھر کو بھی نشانہ بنایا۔
نصیرات پناہ گزین کیمپ میں زخمی ہونے والوں میں تین فلسطینی صحافی بھی شامل ہیں جن میں ترک ٹی آر ٹی عربی عملہ بھی شامل ہے۔
وسطی غزہ میں نصیرات کیمپ پر اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والے کم از کم 70 افراد کو جمعہ کی صبح سے کیمپ کے العودہ اسپتال میں لایا گیا ہے۔
خان یونس میں تباہی اور طبی شعبے کو پہنچنے والے نقصان کو عالمی ادارہ صحت نے ناقابل تصور قرار دیا ہے۔
مزید یہ کہ مغربی کنارے میں توباس گورنری میں ایک چھاپے کے نتیجے میں کم از کم دو فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔
ایک برطانوی میڈیا آؤٹ لیٹ کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غیر ملکی امدادی کارکنوں پر حملے کے ذمہ دار اسرائیلی فوجی افسر نوچی مینڈل نے اس سے قبل فلسطینی سرزمین میں داخل ہونے والی امداد کی مکمل ناکہ بندی کی وکالت کی تھی۔
دی ٹیلی گراف کے مطابق، مینڈل نے 129 دیگر افسران کے ساتھ جنوری میں ایک کھلے خط پر دستخط کیے جس میں اسرائیلی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ غزہ کی تمام امداد بند کر دے۔
اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33,634 فلسطینی شہید اور 76,214 زخمی ہو چکے ہیں۔