برلن میں منعقد کی گئی نمائش میں نسلی ومذہبی امتیازی سلوک اور اسلامو فوبیا کی عکاسی
برلن اسلامک فیڈریشن کے زیر اہتمام جرمنی میں ایک نمائش کا انعقاد کیا گیاجس کا مقصد امتیازی سلوک اور اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنا ہے۔
پندرہ مارچ کو دارالحکومت برلن میں شروع کی گئی یہ نمائش “نسلی امتیاز کے خاتمے کے عالمی دن” کے موقع پر تھی۔
شہرمیں مسجد کے باہر ڈسپلے میں جرمنی کی مساجد پر حملوں، آتش زنی اور نسل پرستانہ دہشت گردی کو نمایاں کیا گیا ہے۔
اسلامک فیڈریشن کے صدر مرات گل نے کرائسٹ چرچ کے قتل عام کو ایک سنجیدہ مثال قرار دیتے ہوئے مسلم مخالف نسل پرستی سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
گل نے مذہبی اداروں کے تحفظ اور تنوع کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
ماضی کے حملوں کی عکاسی کرتے ہوئے، بشمول 2014 میں مولانا مسجد پر آتشزدگی کے واقعےکی مذمت کی گئی۔
گل نے جرمن مسلم کمیونٹی میں باہمی احترام کو فروغ دینے اور امتیازی سلوک کا مقابلہ کرنے کے لیے تعلیمی اقدامات اور مکالمے کی وکالت کی۔
یہ نمائش مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے تعصب اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف جاری جدوجہد کی عکاسی کرتی ہے۔