امریکی مسلم رہنما کی طرف سے بائیڈن سے رفح حملے کو روکنے کے لیے ٹھوس منصوبہ بنانے پر زور
امریکی صدر جو بائیڈن کو جنوبی غزہ میں رفح پر اسرائیل کے دھمکی آمیز حملے کو ناکام بنانے کے لیے ایک حتمی حکمت عملی وضع کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔
ڈاکٹر نہرین احمد، جو کہ ایک کریٹیکل کیئر فزیشن ہیں، نے وائٹ ہاؤس میں بند کمرے کی میٹنگ کے دوران ٹھوس منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے امریکی پالیسی میں واضح تبدیلی کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے حملے کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا۔
یہ درخواست بائیڈن کی طرف سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو انتباہ کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں غزہ میں امدادی کارکنوں کی ہلاکت اور سنگین انسانی حالات کے بعد اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ایک طرف بائیڈن اسرائیل کو مخصوص اقدامات کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں، جبکہ دوسری طرف جاری فضائی حملوں کے درمیان اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کے پیکج بھی مہیا کر رہے ہیں۔
احمد نے اسلحے کی ترسیل کو روکنے اور غزہ کو امداد کی ترسیل بڑھانے کے لیے فوری کارروائی پر زور دیا۔
اسرائیل کے انسانی ہمدردی کے راستوں کو وسعت دینے کے معاہدے کے باوجود، ٹھوس نتائج سامنے نہیں ا رہے۔
احمد نے توقع ظاہر کی کہ صدر جو بائیڈن اس سلسلے میں اسرائیل پر زور ڈالیں گے۔