اسلامو فوبیا: بائیڈن نے نمٹنے کے لیے اقدامات کی ہدایت کر دی
اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن جمعہ کو منایا جا رہا ہے جو مسلم مخالف جذبات میں اضافے سے نمٹنے کے لیے عالمی کوششوں کو اجاگر کرتا ہے
امریکی صدر بائیڈن نے انتظامی اقدامات کی تفصیل دیتے ہوئے امریکہ میں اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کا عہد کیا۔
اسلامو فوبیا کے دوبارہ سر اٹھانے کوغزہ کی تباہ کن جنگ سے منسوب کرتے ہوئے انہوں نے ایک ایسی دنیا کی تعمیر کی خواہش کا اظھار کیا جہاں تمام مذاہب اور تمام پس منظر کے لوگ ظلم و ستم کے خوف کے بغیر زندگی گزارنے کے لیے آزاد ہوں
انہوں نے ودیہ الفیوم کی موت کو یاد کیا ایک 6 سالہ فلسطینی امریکی لڑکا جو گزشتہ موسم خزاں میں اپنے گھر میں بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا
بائیڈن نے کہا کہ انتظامیہ اسلامو فوبیا اور تعصب اور امتیاز کی مختلف شکلوں سے نمٹنے کے لیے پہلی قومی حکمت عملی کا مسودہ تیار کر رہی ہے
اس حکمت عملی کا مقصد مسلم، سکھ، جنوبی ایشیائی اور عرب امریکی کمیونٹیز کے خلاف نفرت، امتیازی سلوک اور تعصب کی تمام اقسام کا مقابلہ کرنے کے لیے پورے معاشرے کو متحرک کرنا ہے
انہوں نے مساجد اور دیگر عبادت گاہوں کی حفاظت کو بہتر بنانے اور کمزور کمیونٹیز کے خلاف نفرت انگیز جرائم کو روکنے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا بھی ذکر کیا
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوتریس نے بھی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور ادارہ جاتی امتیاز کی مذمت کرتے ہوئے جامع پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیا
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا جو مذاہب اور عقائد میں رواداری کو فروغ دیتا ہے
یہ دن 2019 میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی یاد دلاتا ہے جس میں 51 مسلمان نمازی ہلاک ہوئے تھے۔
اسلامی تعاون کی تنظیم نے ابتدائی طور پر 2021 میں پہلی بار اس دن کو منایا