اسرائیل کا قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس کو نیا معاہدہ پیش کرنے کا امکان
اسرائیل حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے اور غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے ایک نئی تجویز پیش کرے گا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی مذاکرات کاروں نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور کابینہ کو ایک تازہ منصوبہ پیش کیا ہے جو ثالث کی جانب سے حماس کو پیش کیا جائے گا۔
نئے اقدام، جس کا ابھی تک سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا گیا، مبینہ طور پر حماس سے 20 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ ڈیل کے تحت غزہ کی پٹی میں کئی ہفتوں کی جنگ بندی ہوگی اور اس عرصے کے دوران اسرائیلی افواج کا انکلیو سے انخلاء ہوگا۔
اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ مصر اس معاہدے کو آگے بڑھانے کی تیاری کر رہا ہے۔ مصری ایلچی اس کی تفصیلات پر بات کرنے کے لیے اسرائیل پہنچے گا۔
تاہم قاہرہ کی جانب سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
قطر، مصر اور امریکہ غزہ میں قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق حماس نے 130 سے زائد اسرائیلی قیدیوں کو رکھا ہوا ہے، جب کہ تل ابیب نے 9,100 سے زائد فلسطینیوں کو اپنی جیلوں میں قید کر رکھا ہے۔
حماس غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے مہلک حملے کو ختم کرنے اور تل ابیب کے ساتھ یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کے لیے علاقے سے اسرائیلی افواج کے انخلاء کا مطالبہ کرتی ہے۔