اسرائیلی فوج کا غزہ کے الشفاء ہسپتال پر دھاوا، 24 گھنٹوں میں 81 فلسطینی شہید
اسرائیلی فورسز نے غزہ کے الشفا ہسپتال پر دھاوا بول دیا۔ اکتوبر کے بعد یہ ہسپتال پر چوتھا حملہ ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ طبی عملے سمیت 80 سے زائد افراد کو ہسپتال کی عمارت سے حراست میں لیا گیا ہے۔
الجزیرہ کے عربی صحافی اسماعیل الغول اور ان کے عملے کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ الغول اپنے عملے اور خاندان سمیت اندر پناہ لیے ہوئے تھے۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ حراست میں لیے گئے افراد کو نامعلوم مقام پر لے جانے سے پہلے اسرائیلی فوجیوں نے شدید بے دردی سے مارا پیٹا۔
اسرائیلی فوج کا الزام ہے کہ فلسطینی مزاحمتی گروہ ہسپتال کے اندر دوبارہ منظم ہو رہے تھے۔
اس کے برعکس فلسطینی میڈیا آفس نے کہا کہ اسرائیل اب بھی اپنے ظالمانہ اور سفاکانہ اقدامات کو درست ثابت کرنے کے لیے دنیا کو دھوکہ دے رہا ہے اور من گھڑت بیانیہ استعمال کر رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس حملے میں ایک اسرایلی فوجی بھی ہلاک ہوا، جس کے بعد غزہ جنگ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی کل تعداد 250 ہو گئی ہے ۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 81 فلسطینی شہید اور 116 زخمی ہوئے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31,726 فلسطینی شہید اور 73,792 زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارت نے مزید کہا کہ متعدد متاثرین اب بھی ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں جہاں امدادی ٹیمیں اسرائیل کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کی وجہ سے ان تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں۔