روہنگیا لڑکیوں کی تعلیم: فوری توجہ کی ضرورت
جوائنٹ ملٹی سیکٹر نیڈز اسسمنٹ کی ایک حالیہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 12-18 سال کی عمر کی روہنگیا لڑکیوں میں سے صرف 21% کو تعلیم تک رسائی حاصل ہے۔
ڈھاکہ کے ایک اخبار کے مطابق پلان انٹرنیشنل بنگلہ دیش نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ان نتائج پر بات کرنے کے لیے ایک ڈائیلاگ سیشن کا اہتمام کیا۔
رپورٹ میں لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں رکاوٹ بننے والی سماجی رکاوٹوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
پانچ سے گیارہ سال کی عمر کی دو تہائی روہنگیا لڑکیاں پناہ گزین کیمپوں میں تعلیم چھوڑ دیتی ہیں۔
کاکس بازار میں جاری بحران خواتین اور لڑکیوں کو صنفی بنیادوں پر تشدد، محدود تعلیمی مواقع، اور بچپن کی شادیوں جیسے مسائل کا سامنا ہے