افغان نوجوان نے سافٹ ویئر کے ذریعے منی ایکسچینج انڈسٹری کو تبدیل کر دیا
ایک نوجوان افغان نے اپنے سافٹ ویئر کے ذریعے منی ایکسچینج آپریشنز میں انقلاب برپا کر دیا ہے، جس سے ملک اور بیرون ملک سینکڑوں ایکسچینجرز کو فائدہ پہنچا ہے۔
کابل میں قائم ٹی وی چینل طلوع نیوز کے مطابق، بلخ یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنس سے فارغ التحصیل عبدالرحمن پوپل نے سافٹ ویئر تیار کرنے میں تین سال گزارے، جو اب 400 مقامی اور 600 بین الاقوامی ایکسچینجرز استعمال کر رہے ہیں۔
یہ سافٹ ویئر لین دین کو ہموار کرتا ہے، گاہک کی ساکھ کو ٹریک کرتا ہے، اور محفوظ اکاؤنٹ سیٹلمنٹ کو یقینی بناتا ہے۔
پوپل نے اگزیکٹ بنانے پر فخر کا اظہار کیا جس کا مقصد روایتی قلم اور کاغذ کے طریقوں کو بدلنا ہے۔
صارفین اپنے کاروبار اور آمدنی پر اس کے تبدیلی کے اثرات کی تصدیق کرتے ہیں۔
داؤد مومند، ایک منی ایکسچینجر، نے روزانہ آمدنی کا پتہ لگانے اور سالانہ منافع کی تشخیص جیسی خصوصیات کوسراہا ۔