اسرائیلی مصنوعی ذہانت کے نظام نے غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے
اسرائیلی فوج کا مصنوعی ذہانت سسٹمز کا استعمال غزہ میں شہریوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کی بڑی وجه ہے، اور اسی وجہ سےاس نظام کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے
اسرائیلی آؤٹ لیٹ +972 میگزین ظاہر کرتا ہے کہ مصنوعی ذہانت والے سافٹ ویئر جن کو “والد کہاں ہے؟” اور لیوینڈرکہا جاتا ہے
جنگجوؤں اور ان کے گھروں کو ٹریک کررہے ہیں۔
یہ سافٹ ویئر اکثر عام شہریوں پر فضائی حملوں میں رہنمائی کرتے ہیں اور رہائش گاہوں کو تباہ کرتے ہیں۔ ان کی درستگی پر سوال اٹھایا جا رہا ہے۔
اسرائیلی انٹیلی جنس افسران کا دعویٰ ہے کہ کم سے کم انسانی ان پٹ داخل ہونے کے باعث ٹارگٹ کی شناخت اکثرصحیح نہیں ہو پاتی اور عام شہریوں کی جانوں کا نقصان ہوتا ہے۔
اسرائیل ہدف بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال سے انکار کرتا ہے لیکن شہری نقصان کو کم سے کم کرنے کے لیے کوششوں پر زور دیتا ہے۔
ماہرین اور انسانی حقوق کے حامی، اظہارِ شکوک کرتے ہیں۔
اسرائیل کے مصنوعی ذہانت کے استعمال اور شہریوں پر اس کے اثرات کے ارد گرد بہت سارے سوال جنم لیتے ہیں۔
لیوینڈر مشتبہ جنگجوؤں اور ان کے گھروں کی شناخت کرتا ہے۔
والد کہاں ہے اسرائیلی افواج کو مطلع کرتا ہے جب وہ گھر واپس آ گئے ہیں
صدر بائیڈن نے اسرائیل کو “اندھا دھند” بمباری کرنے پر خبردار کیا ہے۔ امریکہ کے مطابق اسرائیل کا یہ رویہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور تناسبیت کے بارے میں سوالات پیدا کرتا ہے